کتاب: عظمت قرآن : بزبان قرآن - صفحہ 108
۳۔سورۃ المؤمنون،آیت[۹۱] ۴۔سورۃ النمل،آیت[۸] ۵۔سورۃ القصص،آیت[۶۸] ۶۔سورۃ الروم،آیت[۱۷] ۷)سورۃ الصافات،آیت[۱۵۹] ۸۔سورہ الطور،آیت[۴۳] ۹۔سورہ الحشر،آیت[۲۳] اس کلمے کی عظمت و فضیلت کا یہ عالم ہے کہ سو بار’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘ کہنے سے ایک ہزار نیکیوں کا ثواب ملتا ہے اور ایک ہزار گناہ معاف ہوتے ہیں۔چنانچہ صحیح مسلم،سنن ترمذی اور مسند احمد میں حضرت سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’کیا تم لوگ روزانہ ایک ہزار نیکیاں کمانے سے عاجز ہو؟ کسی صحابی نے عرض کیا:(یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !)ہم ایک ہزار نیکیاں کیسے حاصل کرسکتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((یُسَبِّحُ مِائَۃَ تَسْبِیْحَۃٍ فَیُکْتَبُ لَہٗ ألْفُ حَسَنَۃٍ وَیُحَطُّ عَنْہُ أَلْفُ خَطِیئَۃٍ))(صحیح مسلم:۶۸۵۳) ’’اگر کوئی شخص سو بار’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘ کہے تو اس کے نامۂ اعمال میں ایک ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور ایک ہزار گناہ مٹا دیے جاتے ہیں۔‘‘ اسی طرح’’سُبْحَانَ اللّٰہِ‘‘ کا ایک مختصر ذکر و وظیفہ وہ بھی ہے جو اجر و ثواب میں نمازِ فجر سے لیکر صلوٰۃ الضحی(نمازِ چاشت)تک کے تمام طویل وظیفوں سے افضل ہے۔چنانچہ صحیح مسلم،سنن ابو داود،ابن ماجہ اور صحیح ابن خزیمہ میں حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: ’’رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز کے لیے گھر سے نکلے تو وہ(حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا)نماز کی جگہ پر بیٹھی(ذکر و وظیفہ کر رہی)تھیں،رسول