کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 97
انہوں نے بیان کیا ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جس شخص پر قیام اللیل [نمازِ تہجد]بھاری ہو ، یا وہ مال خرچ کرنے میں بخل کا شکار ہو ، یا دشمن سے جہاد کرنے میں بزدل ہو، تو وہ :
[سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ]
زیادہ کہے ، کیونکہ یہ[کلمات] اللہ تعالیٰ کو اپنی راہ میں خرچ کیے جانے والے سونے کے پہاڑ سے بھی زیادہ پیارے ہیں۔‘‘[1]
۳: آسمانوں اور زمین کا درمیانی خلا پُر کرنا:
امام مسلم نے حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اور
[سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ]
آسمانوں اور زمین کا درمیانی خلا بھر دیتے ہیں۔‘‘[2]
۴: مخلوق کا اس کے ساتھ رزق دیا جانا:
امام احمدنے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] منقول از: الترغیب والترھیب،کتاب الذکر والدعاء، الترغیب فی التسبیح والتکبیر والتہلیل والتحمید علی اختلاف أنواعہ ، رقم الحدیث ۸،۲؍۴۲۲۔ حافظ منذری نے لکھا ہے : اسے فریابی اور طبرانی نے روایت کیا ہے۔ الفاظِ [حدیث] طبرانی کے ہیں، اور حدیث غریب ہے اور ان شاء اللہ اس کی سند مناسب ہے۔ [لا بأس بإسنادہ]۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح لغیرہ] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۲؍۴۲۲؛ وصحیح الترغیب والترھیب ۲؍۲۲۸)۔
[2] صحیح مسلم، کتاب الطہارۃ،باب فضل الوضوء،جزء من رقم الحدیث ۱۔(۲۲۳)، ۱؍۲۰۳۔