کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 92
اس کے دس درجات بلند کیے جاتے ہیں، اور وہ شام تک شیطان سے محفوظ کیا جاتا ہے، اور اگر وہ یہی [کلمات] شام کو کہے ،تو صبح تک اسی طرح (اجر وثواب) ہے۔‘‘[1] ۴: سومرتبہ[ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ…] کہنے کے فضائل: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے [لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ ، لَا شَرِیْکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ ، وَلَہُ الْحَمْدُ، وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْرٌ] ایک دن میں سو دفعہ کہا، تو: اس کے لیے دس گردنوں کے برابر [ثواب] ہوگا، اس کے لیے سو نیکیاں تحریر کی جائیں گی، اس کی سو برائیاں مٹائی جائیں گی، وہ اس دن شام تک شیطان سے محفوظ رہے گا، اور سوائے اس شخص کے ،جو ان کلمات کو اس سے زیادہ مرتبہ کہے ، کوئی شخص بھی اس سے افضل عمل والا نہ ہو گا۔‘‘[2]
[1] سنن أبي داود،کتاب الأدب،باب ما یقولہ إذا أصبح، رقم الحدیث ۵۰۶۷، ۱۳؍۲۱۳۔ ۲۸۵ ؛ و سنن ابن ماجہ ، أبواب الدعاء ، باب ما یدعوبہ الرجل إذا أصبح وإذا أمسٰی ، رقم الحدیث ۳۹۱۳، ۲؍۳۲۹۔ الفاظِ حدیث سنن أبي داود کے ہیں۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے ۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن أبي داود ۳؍۹۵۷؛وصحیح ابن ماجہ ۲؍۳۳۲)۔ [2] متفق علیہ: صحیح البخاري،کتاب الدعوات،باب فضل التھلیل ، رقم الحدیث۶۴۰۳، ۱۱؍۲۰۱؛ وصحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار،باب فضل التھلیل والتسبیح والدعاء، جزء من رقم الحدیث ۲۸۔ (۲۶۹۱)، ۴؍۲۰۷۱۔ الفاظِ حدیث صحیح البخاری کے ہیں۔