کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 87
اور تحمید کہو۔‘‘[1]
۳:ہر نماز کے بعد پڑھنے سے ناکامی سے نجات:
امام مسلم نے حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ہر فرض نماز کے بعد کے اذکار ،کہ ان کے کہنے والا نامراد نہیں ہوتا:
تینتیس مرتبہ تسبیح،
تینتیس مرتبہ تحمید ،
چونتیس مرتبہ تکبیر۔‘‘[2]
امام نووی نے مذکورہ بالا تینوں اور کچھ دیگر روایات پر تعلیق کرتے ہوئے تحریر کیا ہے:
ان سب روایات کے راویان ثقہ ہیں، ان روایات کا قبول کرنا لازمی امر ہے ، [البتہ]انسان کو چاہیے، کہ ازراہِ احتیاط تینتیس مرتبہ [سُبْحَانَ اللّٰہ] ، تینتیس مرتبہ [اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ] ، چونتیس مرتبہ [اَللّٰہُ اَکْبَرُ] کہے اور ان کے ساتھ [لَاإِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ] آخر تک پڑھ لے، تاکہ سب روایات پر عمل ہو جائے۔[3]
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري، کتاب الأذان،باب الذکر بعد الصلاۃ، جزء من رقم الحدیث ۸۴۳،۲؍۳۲۵؛ وصحیح مسلم ، کتاب المساجد و مواضع الصلاۃ، باب استحباب الذکر بعد الصلاۃ، وبیان صفتہ، جزء من رقم الحدیث ۱۴۲۔ (۵۹۵)، ۱؍۴۱۶۔۴۱۷۔ الفاظِ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔
[2] المرجع السابق، رقم الحدیث ۱۴۴۔ (۵۹۶) ، ۱ ؍ ۴۱۸۔
[3] ملاحظہ ہو: شرح النووي ۵؍۹۴۔