کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 85
اور یہ[کلمات] اس کے لیے چار گردنوں کے آزاد کرنے [کے ثواب] کے برابر ہوتے ہیں۔[1]
اور یہ [کلمات] شام تک شیطان سے اس کی حفاظت کرتے ہیں[یعنی اس کی حفاظت کا سبب بنتے ہیں۔]
اور جو شخص انہیں نمازِ مغرب کے بعد کہے ،تو اُسی طرح اسے صبح تک [اجر و ثواب ملتا ہے۔][2]
ج : تسبیح ،تحمید، تکبیر اور تہلیل[3]کے فضائل:
ا:ہر نماز کے بعد پڑھنے سے تمام گناہ معاف:
امام مسلم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ،کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ جس شخص نے ہر نماز کے بعد تینتیس (۳۳) مرتبہ [سُبْحَانَ اللّٰہِ] کہا
اور تینتیس (۳۳) مرتبہ [اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ] کہا
اور تینتیس (۳۳) مرتبہ [اَللّٰہُ أَکْبَرُ] کہا
اور یہ ننانویں ہوئے
[1] ایک دوسری روایت میں ہے:’’ اور یہ [کلمات] اس کے دس گردنوں کے آزاد کرنے کے [ثواب کے] برابر ہوتے ہیں۔‘‘ (ملاحظہ ہو: الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب الصلاۃ، فصل في القنوت، ذکر الشيء الذي یعدل…، ۵؍۳۷۰۔
اور شایدثواب میں یہ اضافہ ان کلمات کے کہنے والے کے اخلاص میں اضافے کی وجہ سے ہے۔ واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب۔
[2] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان،کتاب الصلاۃ،فصل في القنوت،ذکر الشيء الذي یعدل لمن قالہ بعد صلاۃ الغداۃ والمغرب عتاقۃأربع رقاب مع احتراسہ من الشیطان بہ، رقم الحدیث ۲۰۲۳،۵؍۳۶۹۔ حافظ منذری نے تحریر کیا ہے، کہ اسے احمد، نسائی اور ابن حبان نے اپنی [الصحیح] میں روایت کیا ہے اور شیخ البانی نے اسے [حسن صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: الترعیب والترہیب ۱/۳۰۵؛ وصحیح الترغیب والترھیب ۱؍۳۲۲)۔
[3] (تسبیح): سبحان اللّٰہ، (تحمید): اَلْحَمْدُ للّٰہِ، (تکبیر): اَللّٰہُ أَکْبَرُ، (تہلیل) لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ۔