کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 84
[اَللّٰہُمَّ أَجِرْنِيْ مِنَ النَّارِ۔][1] کیونکہ تم جب یہ کہو گے اور پھر اسی رات فوت ہو جاؤ گے ، تو تمہارے لیے اس [دوزخ کی آگ] سے برأت لکھی جائے گی۔ اور جب تم صبح [کی نماز] پڑھو، تو اسی طرح کہو۔ اگر تم اس دن کے دوران فوت ہو گئے ، تو تمہارے لیے اس [دوزخ کی آگ] سے نجات تحریر کی جائے گی۔‘‘[2] ب:فجر و مغرب کے بعد دس مرتبہ تہلیل کے فضائل: امام ابن حبان نے حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہو ں نے بیان کیا ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص صبح کے وقت دس مرتبہ کہے: [ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ ، لَا شَرِیْکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔] [3] تو اس کے لیے ان [کلمات] کی وجہ سے دس نیکیاں تحریر کی جاتی ہیں ، دس گناہ مٹائے جاتے ہیں دس درجات بلند کیے جاتے ہیں
[1] [ترجمہ: ’’اے اللہ! مجھے[جہنم کی] آگ سے بچائیے۔‘‘] [2] سنن أبي داود، کتاب الأدب ،باب ما یقول إذا أصبح ، رقم الحدیث ۵۰۶۹، ۱۳؍۲۸۷۔ ۲۸۸۔ حافظ ابن حجر اور شیخ عبدالقادر ارناؤوط نے اسے [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: نتائج الأفکار۲؍۲۲۵؛ وھامش الأذکار ص۱۱۵)۔ [3] [ ترجمہ: اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہیں، ان کا کوئی شریک نہیں، بادشاہی صرف انہی کی ہے ، تمام تعریف ان ہی کی ہے اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہیں۔]