کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 78
(۷) نماز کے بعض اذکارکے فضائل ا۔ اذکارِ استفتاح[1]: ا: فرشتوں کے لیے باعثِ مسابقت دعا: امام مسلم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ یقینا ایک شخص آیا اورصف میں داخل ہوا ۔تب اس کا سانس پھولا ہوا تھا، اس نے کہا: ’’ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ حَمْدًا کَثِیْرًا طَیِّبًا مُّبَارَکًا فِیْہِ۔‘‘[2] جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے ،تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم میں سے یہ کلمات کس نے کہے ہیں؟‘‘ لوگ خاموش رہے ، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے [دوبارہ] فرمایا:’’ تم میں سے کس نے انہیں کہا ہے؟ اس نے کوئی حرج والی بات نہیں کی۔‘‘ ایک شخص نے عرض کیا:’’ میں آیا ، تو میرا سانس پھولا ہوا تھا اور میں نے انہیں کہا۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’یقینا میں نے بارہ فرشتوں کو ان [کلمات] کو اوپر لے جانے میں مسابقت کرتے ہوئے [3]دیکھا۔‘‘[4] ب: آسمان کے دروازوں کو کھلوانے والے کلمات: امام مسلم نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان
[1] سورۃ الفاتحہ سے پہلے پڑھی جانے والی دعائیں۔ [2] [ ترجمہ: سب تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے بہت پاکیزہ بابرکت تعریف۔ ] [3] ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہوئے۔ [4] صحیح مسلم،کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ،باب ما یقال بین تکبیرۃ الإحرام والقراء ۃ، رقم الحدیث ۱۴۹۔(۶۰۰۷)،۱؍۴۱۹۔۴۲۰۔