کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 76
اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔[1] (۵) وضو کے بعد پڑھی جانے والی دعاکی فضیلت پڑھنے والے کے لیے جنت کے آٹھوں دروازوں کا کھولا جانا: امام ترمذی نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص اچھی طرح وضو کرے، پھر کہے: ’’أَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ، لَا شَرِیْکَ لَہُ، وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا صلي اللّٰہ عليه وسلم عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِيْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِيْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ۔‘‘[2] تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازوں کو کھول دیا جاتا ہے ،کہ وہ جس سے چاہے ، داخل ہو جائے۔[3]
[1] صحیح مسلم،کتاب الصلاۃ،باب استحباب القول مثل قول المؤذن…،رقم الحدیث ۱۳۔ (۳۸۶)، ۱؍۲۹۰۔ [2] [ترجمہ: میں گواہی دیتا ہوں، کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ یکتا ہیں، ان کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں، کہ یقینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کے بندے اور رسول ہیں۔ اے اللہ! مجھے بہت زیادہ توبہ کرنے والوں اور بہت زیادہ پاکیزگی اختیار کرنے والوں میں شامل فرما دیجیے۔] [3] جامع الترمذي،أبواب الطہارۃ،باب فیما یقال بعد الوضوء،رقم الحدیث ۵۵،۱؍۱۴۹۔ ۱۵۰۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن الترمذي ۱؍۱۸)۔ اصل حدیث صحیح مسلم میں ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح مسلم،کتاب الطہارۃ،باب الذکر المستحب عقب الوضوء،۱؍۲۰۹۔۲۱۰)۔