کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 68
(۳) فضائلِ اذان احادیث شریفہ میں اذان کے متعدد فضائل بیان کیے گئے ہیں۔ ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: ۱۔اذان کی عظیم قدرو منزلت امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر لوگوں کو معلوم ہوتا، کہ اذان اور پہلی صف میں کیا[یعنی کتنا عظیم ثواب]ہے ، پھر ان کے لیے قرعہ ڈالنے کے سوا چارہ کارباقی نہ رہتا، تو وہ ضرور اس پر قرعہ اندازی کرتے۔‘‘[1] ۲۔ اذان سن کر شیطان کا بھاگنا: امام مسلم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے فرمایا:’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’بلاشبہ جب شیطان اذان سنتا ہے ، تو چلا جاتا ہے ، یہاں تک کہ [الروحاء]پہنچ جاتا ہے۔‘‘ سلیمان [2]یان کرتے ہیں:’’میں نے [الروحاء]کے بارے میں ان سے دریافت کیا ، تو انہوں نے بتلایا: ’’وہ مدینہ سے چھتیس میل کے فاصلے پر ہے۔‘‘[3]
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري، کتاب الأذان،باب الاستہام في الأذان، جزء من رقم الحدیث ۶۱۵، ۲؍۹۶؛ وصحیح مسلم ، کتاب الصلاۃ،باب تسویۃ الصفوف، جزء من رقم الحدیث ۱۲۹۔ (۴۳۷)، ۱؍۳۲۵۔ [2] (سلیمان): یہ سلیمان الأعمش راویان حدیث میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اپنے استاد ابو سفیان طلحہ ابن نافع سے یہ سوال کیا۔(ملاحظہ ہو: شرح النووي۴؍۹۱)۔ [3] صحیح مسلم ، کتاب الصلاۃ، باب فضل الأذان و ھرب الشیطان عند سماعہ ، رقم الحدیث ۱۵۔ (۳۸۸) ، ۱؍۲۹۰۔