کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 62
ج: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسے پڑھے بغیر نہ سونا: امام ترمذی نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ یقینا نبی صلی اللہ علیہ وسلم {الٓمٓ تَنْزِیْل} اور {تَبَارَکَ الَّذِيْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ} پڑھے بغیر نہ سوتے۔[1] ۱۱: سورۃ الکافرون: ۱: ایک چوتھائی قرآن کے برابر : امام ترمذی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ وَ {قُلْ یَآأَیُّہَا الْکَافِرُوْنَ} تَعْدِلُ رُبْعَ الْقُرآنِ۔‘‘[2] ’’ اور {قُلْ یَآأَیُّہَا الْکَافِرُوْنَ} ایک چوتھائی قرآن کے برابر ہے۔‘‘ ب: شرک سے برأ ت[کی شہادت]: امام ترمذی نے حضرت فروہ بن نوفل رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:’’مجھے ایسی چیز سکھلائیے ، کہ میں بستر پر جانے پر اسے پڑھوں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اِقْرَأْ{قُلْ یَا أَیُّہَا الْکَافِرُوْنَ} فَإِنَّھَا بَرَائَ ۃٌ مِنَ الشِّرْکِ۔‘‘[3]
[1] جامع الترمذي،أبواب فضائل القرآن عن رسول اللہ صلي الله عليه وسلم ، باب ما جاء فی سورۃ الملک، رقم الحدیث ۳۰۵۴،۳؍۱۸۲۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: سنن الترمذي۳؍۶)۔ [2] جامع الترمذي،أبواب فضائل القرآن عن رسول اللہ صلي الله عليه وسلم ، باب ما جاء في (إذا زلزلت)، جزء من رقم الحدیث ۳۰۵۹،۸؍۱۶۵۔۱۶۶۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن الترمذي ۳؍۶)۔ [3] المرجع السابق ، أبواب الدعوات عن رسول اللہ صلي الله عليه وسلم ، باب منہ ، رقم الحدیث۳۶۲۷، ۹؍۲۴۶۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن الترمذی۳؍۱۴۵)۔