کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 55
رُّسُلِہٖ وَقَالُوْا سَمِعْنَا وَ أَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَ إِلَیْکَ الْمَصِیْرُ}[1] جب انہوں نے ایسا کیا ،تو اللہ تعالیٰ نے اسے [یعنی سابقہ آیت میں بیان کردہ بات کو] منسوخ فرما دیا اور نازل فرمایا: {لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَہَا لَھَا مَا کَسَبَتْ وَ عَلَیْہَا مَا اکْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ إِنْ نَّسِیْنَآ أَوْ أَخْطَاْنَا}[2] (اللہ تعالیٰ نے)فرمایا: ’’ہاں۔‘‘[3] {رَبَّنَا وَ لَا تَحْمِلْ عَلَیْنَآ إِصْرًا کَمَا حَمَلْتَہٗ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَا}[4] (اللہ تعالیٰ نے)فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ {رَبَّنَا وَ لَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَۃَ لَنَا بِہ}[5] (اللہ تعالیٰ نے)فرمایا: ’’ہاں۔‘‘
[1] سورۃ البقرۃ؍جزء من الآیۃ ۲۸۶۔ [ترجمہ: رسول۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ اس چیز پر ایمان لائے ،جو ان پر ان کے رب کی طرف سے نازل کیا گیا اور اہل ایمان بھی ۔ تمام ایمان لائے اللہ تعالیٰ کے ساتھ اور ان کے فرشتوں کے ساتھ ، اور ان کی کتابوں کے ساتھ اور ان کے رسولوں کے ساتھ۔ ہم ان کے رسولوں میں سے کسی ایک کے ساتھ تفریق نہیں کرتے اور انہوں نے کہا:’’ہم نے سنا اور اطاعت کی ، اے ہمارے رب!ہم آپ کی مغفرت[چاہتے ہیں] اور آپ ہی کی طرف لوٹنا ہے] [2] سورۃ البقرۃ؍ جزء من الآیۃ ۲۸۶۔ [ترجمہ: وہ کسی جان کو اس کی استطاعت سے زیادہ مکلف نہیں کرتے، اس کے لیے اس کی نیکی کا اجر ہے اور اس پر اس کے گناہ کا وبال ہے ، اے ہمارے رب! بھول چوک اور غلطی پر ہمارا مواخذہ نہ فرمانا۔] [3] ایک دوسری روایت میں ہے: ’’قَدْ فَعَلْتُ۔‘‘ [میں نے ایسے کیا (یعنی جو کچھ تم نے طلب کہا، وہ تمہیں عطا فرمایا) ]۔ (ملاحظہ ہو: صحیح مسلم، کتاب الإیمان ،باب بیان أن اللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ لم یکلف إلا مایطاقُ ، رقم الحدیث ۲۰۰ ۔(۱۲۶)، ۱؍۱۱۶)۔ [4] [ترجمہ: اے ہمارے رب! اور ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈالنا ،جیسا کہ آپ نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا۔] [5] [ترجمہ :اے ہمارے رب! اور ہم پر اس قدر بوجھ نہ ڈالنا ،جس کی ہم میں طاقت نہ ہو۔]