کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 54
{لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ وَإِنْ تُبْدُوْا مَا فِيْٓ أَنْفُسِکُمْ أَوْ تُخْفُوْہُ یُحَاسِبْکُمْ بِہِ اللّٰہُ فَیَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآئُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآئُ وَاللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ}[1]
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ پر بہت بھاری ہوئی۔
انہوں نے بیان کیا: ’’پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر عرض کیا:’’ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !ہمیں ایسے اعمال کرنے کا پابند کیا گیا ،کہ جن کی [بجا آوری کی ] ہم استطاعت رکھتے ہیں: نماز ، روزہ ، جہاد اور صدقہ۔[اب] یہ آیت نازل کی گئی ہے اور [اس کی انجام دہی] ہمارے بس میں نہیں۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا تم ویسے ہی کہنا چاہتے ہو ،جیسا کہ دو کتابوں [تورات و انجیل] والوں نے تم سے پہلے کہا: ’’ ہم نے سنا اور ہم نے نافرمانی کی؟‘‘ بلکہ تم [تو] کہو: ’’ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی ، [اے] ہمارے رب! آپ کی مغفرت [کے ہم طلب گار ہیں]اور آپ ہی کی طرف پلٹ کر جاناہے۔‘‘
انہوں نے کہا: ’’ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی ، ہمارے رب! آپ کی مغفرت [کے ہم طلب گار ہیں]اور آپ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔‘‘
جب لوگوں نے یہ کہا اور ان کی زبانیں اس کے ساتھ رواں ہو گئیں ، تو اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے [یہ] آیت نازل فرمائی:
{اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَآ أُنْزِلَ إِلَیْہِ مِنْ رَّبِّہٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰہ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ أَحَدٍ مِّنْ
[1] سورۃ البقرۃ؍الآیۃ ۲۸۴۔ [ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے ،جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے۔ اور تمہارے دل میں جو کچھ ہے ،تم اسے ظاہر کرو یا چھپاؤ ،اللہ تعالیٰ اس پر تمہارا محاسبہ کرے گا ، پھر جسے چاہے گا معاف کر دے گا اور جسے چاہے گا عذاب دے گا اور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہیں۔‘‘]