کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 51
مذکورہ بالا احادیث سے معلوم ہونے والی باتو ں میں سے تین درجِ ذیل ہیں: ۱: رات کو سوتے وقت بستر پر آیت الکرسی پڑھنے والے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے محافظ مقرر کیا جاتا ہے اور صبح تک شیطان اس کے قریب نہیں پھٹکتا۔ ۲: آیت الکرسی اپنے صبح کے پڑھنے والے کو شام تک شیطان سے محفوظ رکھتی ہے ، اور شام کے پڑھنے والے کو صبح تک شیطان سے بچائے رکھتی ہے۔ ۳: اس کا گھر میں پڑھنا شیطان اور دیگر ضرر رساں چیزوں کو وہاں سے دور کر دیتا ہے۔ ب:فرض نماز کے بعد پڑھنے سے آئندہ نماز تک حفاظتِ الٰہیہ: امام طبرانی نے حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مَنْ قَرَأَ آیَۃَ الْکُرْسِيِّ فِي دَبَرِ الصَّلَاۃِ الْمَکْتُوْبَۃِ کَانَ فِيْ ذِمَّۃِ اللّٰہِ إِلَی الصَّلَاۃِ الأُخْرٰی۔‘‘ [1] ’’جس شخص نے فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھی ، وہ آئندہ نماز تک اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری میں ہوتا ہے۔‘‘ ج: ہر فرض نماز کے بعد پڑھنے والے اور جنت کے درمیان صرف موت کا فاصلہ: حضراتِ ائمہ نسائی ، ابن حبان اور طبرانی نے حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَنْ قَرَأَ آ یَۃَ الْکُرْسِيِّ فِيْ دَبَرِ کُلِّ صَلَاۃٍ مَکْتُوْبَۃٍ لَمْ یَمْنَعْہُ مِنْ
[1] منقول از:الترغیب والترھیب،کتاب الذکر والدعاء، الترغیب والترھیب في آیات وأذکار بعد الصلوات المکتوبات ،رقم الحدیث ۷،۲؍۴۵۳۔ حافظ منذری اور حافظ ہیثمی نے اس کی [سند کو حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۲؍۴۵۳؛ ومجمع الزوائد ۱۰؍۱۰۹)۔