کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 40
’’ جس شخص نے ایک رات میں سو آیات کی تلاوت کی ، تواس کے لیے رات کی عبادت تحریر کی جاتی ہے۔‘‘ ۶: ہزارآیت کے ساتھ قیام کرنے والے کا خزانے کے مالکوں میں لکھا جانا: امام ابوداؤد نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ،کہ بلاشبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے ایک ہزار آیت کے ساتھ قیام کیا، وہ خزانے کے مالکوں میں سے لکھا گیا۔[1] ‘‘[2] تنبیہ:سورہ [تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ]سے آخر قرآن تک آیات کی تعداد ایک ہزار ہے۔ [3] ۷: قرآن کریم پڑھنے اور سمجھنے سمجھانے والوں پر نزولِ اطمینان: ۸: رحمتِ الٰہیہ کا انہیں ڈھانپنا: ۹: فرشتو ں کا ان کے گرد اپنے پَروں سے قریب ہونا: ۱۰: اللہ تعالیٰ کا فرشتوں کی مجلس میں ان کا تذکرہ فرمانا: امام مسلم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
[1] اس سے مراد یہ ہے، کہ اس کے لیے بہت زیادہ اجر و ثواب لکھا جاتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے، کہ اس سے مراد یہ ہے، کہ اس کے لیے عظیم الشان اجر و ثواب تحریر کیا جاتا ہے۔ (ملاحظہ ہو: عون المعبود۴؍۱۹۲)۔ [2] سنن أبي داود، أبواب قراء ۃ القرآن و تحزیبہ و ترتیلہ ، باب تحزیب القرآن، جزء من رقم الحدیث ۱۳۹۵، ۴؍۱۹۵۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن أبي داود ۱؍۲۶۳؛ وصحیح الترغیب والترھیب۱؍۴۰۶)۔ [3] ملاحظہ ہو: الترغیب والترھیب ۱؍۴۴۰۔