کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 39
اور [وہ]خزانہ دنیا اور اس کی تمام چیزوں سے بہتر ہے۔
جب روزِ قیامت ہو گا، تو تمہارے رب عزوجل فرمائیں گے: ’’پڑھو اور ہر آیت کے ساتھ ایک درجہ اوپر چڑھ جاؤ۔‘‘
یہاں تک کہ وہ اپنے پاس موجود آخری آیت پر پہنچے گا، تو اللہ عزوجل [اس] بندے سے فرمائیں گے:’’لے لو۔‘‘
بندہ اپنے ہاتھ کے ساتھ [اشارہ کرتے ہوئے] عرض کرے گا:’’اے رب! آپ زیادہ جانتے ہیں[کہ میں کیا پکڑوں؟]‘‘
وہ فرمائیں گے : ’’ اس کے ساتھ خلد اور اس کے ساتھ نعمتیں۔[1] ‘‘[2]
۵: سو آیات کی بنا پر رات کی عبادت کا لکھا جانا:
امام احمد نے حضرت تمیم الداری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مَنْ قَرَأَ بِمِئَۃِ آیَۃٍ فِيْ لَیْلَۃٍ کُتِبَ لَہُ قُنُوْتُ لَیْلَۃٍ۔‘‘[3]
[1] یعنی دائیں ہاتھ کے ساتھ دائمی جنت اور بائیں ہاتھ کے ساتھ اس کی نعمتیں لے لو۔(ملاحظہ ہو: ھامش صحیح الترغیب والترھیب:۱/۴۰۶)۔
[2] منقول از:الترغیب والترھیب، کتاب النوافل،الترغیب فی قیام اللیل ، رقم الحدیث۴۱، ۱؍۴۳۹۔ حافظ منذری تحریر کرتے ہیں، کہ طبرانی نے [المعجم]الکبیر اور الأوسط میں روایت کیا ہے۔ اور اس کی [سند حسن] ہے۔(ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱؍۴۳۹)۔ شیخ البانی نے اس حدیث کو [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح الترغیب والترھیب ۱؍۴۰۶)۔
[3] المسند،رقم الحدیث۱۶۹۵۸،۲۸؍۱۵۶۔ شیخ ارناؤوط اور ان کے رفقاء نے شواہد کی بنا پر اسے [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ہامش المسند۲۸؍۱۵۶)۔