کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 181
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ تم اللہ تعالیٰ سے قبولیت کے یقین کے ساتھ دعا کرو۔ اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ غافل اور غیر متوجہ دل کی دعا قبول نہیں فرماتے۔ ‘‘[1] ب: حرام کمائی: امام مسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ بلاشبہ اللہ تعالیٰ پاک ہیں اور پاکیزہ کے علاوہ کچھ قبول نہیں فرماتے اور یقینا اللہ تعالیٰ نے اہلِ ایمان کو اسی بات کا حکم دیا ہے ،جس کا حکم رسولوں کو دیا۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: (ترجمہ: ’’ اے رسولو! پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو۔ یقینا میں تمہارے اعمال خوب جانتا ہوں۔) [2]اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (ترجمہ: ’’ اے ایمان والو! ہماری عطا کردہ پاکیزہ چیزیں کھاؤ۔ ) [3] پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے طویل سفر کرنے والے شخص کا ذکرفرمایا، جس کے بال پراگندہ اور [چہرہ] غبار آلود ہو اور وہ اپنے دونوں ہاتھ آسمان کی طرف بلند کرکے یا رب! یا رب! پکار رہا ہو، [لیکن] اس کا کھانا حرام [کی کمائی سے] ہو، پینا حرام ہو، اس کی پرورش حرام سے ہو، تو اس کی فریاد کیسے پوری ہوسکتی ہے؟ ‘‘[4] ج: گناہ کی دعا: د: قطع رحمی کی دعا: ہ: عجلت پسندی: امام مسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت
[1] جامع الترمذي، أبواب الدعوات عن رسول اللّٰہ صلي الله عليه وسلم ، باب، رقم الحدیث ۳۷۰۹، ۹؍۳۱۶۔ شیخ البانی نے اسے [حسن] قراردیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن الترمذي ۳؍۱۶۴)۔ [2] ملاحظہ ہو:سورۃ المؤمنون؍ الآیۃ ۵۱۔ [3] ملاحظہ ہو:سورۃ البقرۃ ؍ جزء من الآیۃ ۱۷۲۔ [4] صحیح مسلم، کتاب الزکاۃ، باب قبول الصدقۃ من الکسب الطیب وتربیتہا، رقم الحدیث ۵۶۔(۱۵)، ۲؍۷۰۳۔