کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 178
السَّبْعِ أَنْ یَقَعْنَ عَلَی الْأَرْضِ إِلَّا بِإِذْنِہٖ، مِنْ شَرِّ عَبْدِکَ فُلَانٍ[1]، وَجُنُوْدِہٖ وَأَتْبَاعِہٖ وَأَشْیَاعِہٖ مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ۔ اَللّٰہُمَّ کُنْ لِيْ جَارًا مِنْ شَرِّہِمْ، جَلَّ ثَنَاؤُکَ، وَعَزَّ جَارُکَ، وَتَبَارَکَ اسْمُکَ، وَلَآ إِلٰہَ غَیْرُکَ۔][2] تین مرتبہ۔[3] 
[1] (فُلَانٍ) اس کی بجائے اس فرماں روا کا نام لیا جائے۔ [2] [ترجمہ: اللہ تعالیٰ بہت بڑے، اللہ تعالیٰ اپنی تمام مخلوق سے زیادہ عزت والے، اللہ تعالیٰ اس چیز سے زیادہ معزز، جس سے میں خوف زدہ اور ڈرا ہوا ہوں، میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ، کہ جن کے سوا کوئی معبود نہیں اور جو کہ ساتوں آسمانوں کو اپنے حکم کے بغیر زمین پر گرنے سے روکنے والے ہیں، فلاں بندے اور اس کے جن و انس سے لشکروں، فرمانبرداروں اور پیروکاروں کے شر سے پناہ طلب کرتا ہوں۔ اے اللہ! ان کے شر سے میرے لیے پناہ ہوجائیے۔ آپ کی ثنا بلند و بالا اور آپ کا پناہ گیر معزز اور آپ کا نام بابرکت ہے اور آپ کے سوا کوئی معبود نہیں۔] [3] الأدب المفرد، باب إذا خاف السلطان، رقم الحدیث ۷۰۹، ص ۲۳۹۔ ۲۴۰۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح الادب المفرد، ص ۱۹۱)۔ نوٹ: اگرچہ یہ دعا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بتلائی ہے، لیکن [مرفوع حکماً] ہے ۔