کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 177
۴۳: ظالم حاکم کے قہر و غضب سے بچاؤ کی دو دعائیں: ا: امام بخاری نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کا ایسا حاکم ہو، جس کے قہر و غضب یا ظلم کا اسے اندیشہ ہو، تو اسے چاہیے، کہ وہ کہے: [اَللّٰہُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ! کُنْ لِيْ جَارًا مِنْ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ[1] وَأَحْزَابِہٖ مِنْ خَلَا ئِقِکَ، أَنْ یَفْرُطَ عَلَيَّ أَحَدٌ مِنْہُمْ أَوْ یَطْغٰی، عَزَّ جَارُکَ، وَجَلَّ ثَنَاؤُکَ، وَلَآ إِلٰہَ إِلَّآ أَنْتَ۔[2]][3] ب: امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے فرمایا: ’’جب تم کسی ہیبت ناک فرمان روا کے ہاں آؤ (اور) تمہیں اس کے اپنے اوپر چڑھائی کرنے کا خدشہ ہو، تو تم کہو: [اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اَللّٰہُ أَعَزُّ مِنْ خَلْقِہٖ جَمِیْعًا، اَللّٰہُ أَعَزُّ مِمَّا أَخَافُ وَأَحْذَرُ، أَعُوذُ بِاللّٰہِ الَّذِيْ لَآ إِلٰہَ إِلَّا ہُوَ، اَلْمُمْسِکِ السَّمَوَاتِ
[1] (فُلَانٍ بْنِ فُلَانٍ) اس کی بجائے حاکم اور اس کے باپ کے ناموں کا ذکر کرے۔ [2] [ترجمہ: اے اللہ! ساتوں آسمانوں کے رب اور عرش عظیم کے رب! اپنی مخلوقات میں سے فلاں بن فلاں اور اس کی جماعتوں کے مقابلے میں میرے لیے پناہ ہوجائیے، کہ ان میں سے کوئی ایک مجھ پر زیادتی یا سرکشی کرے۔ آپ کا پناہ گیر معزز ہوا، آپ کی ثنا بلند ہوئی اور آپ کے سوا کوئی معبود نہیں۔] [3] الأدب المفرد، باب إذا خاف السلطان، رقم الحدیث ۷۰۸، ص ۲۳۹۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح الأدب المفرد ص ۱۹۱) نوٹ: اگرچہ یہ دعا حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے بتلائی ہے، لیکن یہ [حکماً مرفوع] ہے، یعنی گویا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی بیان فرمائی ہے، کیونکہ حضراتِ صحابہ ایسی باتیں اپنی طرف سے بیان نہیں کرتے تھے، بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر ہی بیان کرتے تھے۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔