کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 173
۳۷: شرک دُور کرنے والی دعا: امام بخاری نے حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا:’’میں ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہمراہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے ابو بکر! بلاشبہ تم[یعنی لوگوں ]میں شرک چیونٹی کی چال سے زیادہ مخفی ہے۔‘‘ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’کیا شرک یہی نہیں ،کہ کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی اور معبود ٹھہرائے؟‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم، کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بلاشبہ شرک چیونٹی کی چال سے زیادہ مخفی ہے۔ کیا میں تجھے وہ چیز نہ بتلاؤں ،کہ جب تم وہ کہو، تو تم سے اس کا تھوڑا ، زیادہ [یعنی سارے کا سارا شرک] چلا جائے؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم کہو: [اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِکَ أَنْ أُشْرِکَ بِکَ وَأَنَا أَعْلَمُ،وَأَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَا أَعْلَمُ۔[1]][2]
[1] [ترجمہ:’’اے اللہ! بلاشبہ میں آپ سے پناہ طلب کرتا ہوں ، کہ دانستہ طور پر آپ کے ساتھ شرک کروں اور میں آپ سے اس کی معافی طلب کرتا ہوں، جو میں نہیں جانتا۔‘‘] [2] الأدب المفرد، باب فضل الدعاء، رقم الحدیث ۷۱۷،ص۲۴۲۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح الأدب المفرد ص۱۹۳)۔