کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 160
یہاں تک، کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
’’ اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے ، پس جب تم میں سے کوئی پسندیدہ خواب دیکھے ، تو وہ صرف اپنے کسی پسندیدہ شخص ہی سے بیان کرے۔
اگر تم میں سے کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے ، تو :
تین دفعہ اپنی بائیں طرف تھوکے،
تین مرتبہ شیطان اور اس خواب کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرے،
اوراس خواب کا کسی سے بھی ذکر نہ کرے ،
تو یقینا وہ خواب اسے نقصان نہ پہنچائے گا۔‘‘[1]
۲۲: باوضو ذکر کرتے ہوئے سونے پر بوقتِ بیداری ہر دعا قبول:
حضراتِ ائمہ احمد ، ابوداؤد اور نسائی نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے ،کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ذکر کرتے ہوئے حالتِ طہارت میں سونے والا مسلمان رات کو بیدار ہونے پر دنیا
و آخرت کی جو بھلائی بھی اللہ تعالیٰ سے طلب کرتا ہے ، وہ اسے عطا فرما دیتے ہیں۔‘‘[2]
۲۳: نو مولود کو ضررِ شیطان سے بچانے والی دعا:
امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
[1] صحیح مسلم ،کتاب الرؤیا، رقم الحدیث ۴۔ (۲۲۶۱) ، ۴؍۱۷۷۲۔
[2] المسند، رقم الحدیث ۲۲۰۴۸،۳۶؍۳۷۳؛ وسنن أبي داود، کتاب الأدب،باب في النوم علیٰ طہارۃ،رقم الحدیث ۵۰۳۲،۱۳؍۲۶۲۔۲۶۳ ؛ والسنن الکبریٰ، کتاب عمل الیوم واللیلۃ، ثواب من أویٰ طاھراً إلی فراشہ یذکر اللّٰہ تعالیٰ حتی تغلبہ عیناہ ، رقم الحدیث ۱۰۵۷۴،۹؍۲۹۷۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن أبي داود ۳؍۹۵۱)۔