کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 159
کے برابر ہوں۔‘‘[1]
۲۰: دورانِ نیند خوف دُور کرنے والی دعا:
امام ترمذی نے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ،کہ بلاشبہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’جب تم میں سے کوئی ایک نیند میں خوف زدہ ہو ،تو اس کو چاہیے ،کہ وہ کہے:
[أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّۃِ مِنْ غَضَبِہِ وَعِقَابِہِ وَشَرِّ عِبَادِہِ، وَمِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْنِ ، وَأَنْ یَحْضُرُوْن۔][2]
تو پھر وہ [یعنی شیطانوں کے وسوسے اور شرارتیں] اسے ضرر نہ پہنچا سکیں گے۔‘‘[3]
۲۱: بُرے خواب کے شر سے بچاؤ کے لیے ذکر اور دیگر تدبیریں:
امام مسلم نے ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا:’’میں ایسے خواب دیکھا کرتا تھا ، جو مجھے بیمار کر دیتے۔‘‘
انہوں نے بیان کیا :’’ میں نے ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی [اور اپنا ماجرا انہیں سنایا]، تو وہ فرمانے لگے :’’ میں [بھی] ایسے خواب دیکھا کرتا تھا ، جو مجھے بیمار کر دیتے،
[1] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب الزینۃ والتطیب ، باب آداب النوم، ذکر الشيء الذي یغفر اللّٰہ ذنوب قائلہ إذا أوٰی إلٰی فراشہ، رقم الحدیث ۵۵۲۸، ۱۲؍۳۳۸؛ وکتاب عمل الیوم واللیلۃ، باب ما یقول إذا أخذ مضجعہ ، رقم الحدیث ۷۲۲،ص۲۵۲۔ حافظ ابن حجر نے اسے [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: نتائج الأفکار۱؍۹۶)۔
[2] [ترجمہ: ’’میں اللہ تعالیٰ کے کامل [التاثیر] کلمات کے ساتھ پناہ طلب کرتا ہوں ان کے غضب ، ان کی سزا ، ان کے بندوں کے شر ، شیطانوں کے وسوسے ڈالنے ، اور اس بات سے ، کہ وہ میرے پاس آئیں(مجھے بہکانے کے لیے ۔‘‘]
[3] جامع الترمذي ،أبواب الدعوات عن رسول اللہ صلي الله عليه وسلم ، باب، جزء من رقم الحدیث ۳۷۵۴،۹؍۳۵۵۔۳۵۶۔ امام ترمذی اور شیخ البانی نے اسے [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۹؍۳۵۶ ؛ وصحیح سنن الترمذي۳؍۱۷۱)۔