کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 157
انہو ں[ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ ] نے بیان کیا: اللہ عزوجل نے ہمارے دشمنوں کے چہروں کو آندھی کی ضرب لگائی۔ انہیں اللہ تعالیٰ نے آندھی کے ساتھ ہزیمت دی۔‘‘ [1] ۱۸: عظیم ثمرات والی سونے کے وقت کی دعا: امام بخاری نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ,کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اے فلاں ! جب تم اپنے بستر پر جاؤ ،تو [یہ دعا] کہو: [اَللّٰھُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِيْ إِلَیْکَ، وَوَجَّھْتُ وَجْھِيْ إِلَیْکَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِيْ إِلَیْکَ ، وَأَلْجَأْتُ ظَھْرِيْ إِلَیْکَ، رَغْبَۃً وَّ رَھْبَۃً إِلَیْکَ ، لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلاَّ إِلَیْکَ۔ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِيْ أَنْزَلْتَ ، وَبِنَبِیِّکَ الَّذِيْ أَرْسَلْتَ] [2] پس اگر تم اپنی اسی رات میں فوت ہو گئے ،تو فطرت پر مرو گے ، اور اگر صبح زندہ اُٹھے ، تو اجر پاؤ گے۔‘‘[3]
[1] منقول از: مجمع الزوائد ، کتاب الأذکار، باب ما یقول إذا حضر العدوّ، ۱۰؍۱۳۶۔ حافظ ہیثمی لکھتے ہیں کہ اسے احمد اور بزار نے روایت کیا ہے اور بزار کی [سند متصل]اور [راویان ثقہ]ہیں۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱۰؍۱۳۶)۔ [2] [ترجمہ: ’’اے اللہ! میں نے اپنی جان آپ کے سپرد کر دی اور اپنا چہرہ آپ کی جانب موڑ دیا اور اپنا معاملہ آپ کو سونپ دیا۔ آپ کی طرف رغبت کرتے اور آپ سے ڈرتے ہوئے، میں نے آپ کی پناہ لی۔ آپ کے سوا نہ تو کوئی جائے پناہ ہے اور نہ ہی آپ سے کوئی نجات کا ٹھکانا ہے۔ میں آپ کی نازل کردہ کتاب اور آپ کے مبعوث کردہ رسول پر ایمان لایا ہوں‘‘] [3] صحیح البخاري،کتاب التوحید، باب قول اللّٰہ تعالیٰ : (أنزلہ بعلمہ والملائکۃ یشہدون)، ۲۵؍ ۱۵۶۔۱۵۷۔ (المطبوع مع عمدۃالقاري)۔