کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 147
ب: امام ابن ماجہ نے حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا:’’میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور مجھے مہلک درد تھا۔ [1]نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اپنا دایاں ہاتھ اس [یعنی درد والی جگہ] پر رکھو ، اور سات دفعہ کہو:
[بِسْمِ اللّٰہِ ، أَعُوْذُ بِعِزَّۃِ اللّٰہِ وَقُدْرَتِہِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ۔][2]
میں نے ایسے ہی کہا ،[تو] اللہ تعالیٰ نے مجھے شفا عطا فرما دی۔‘‘[3]
۹:پھوڑے ختم کرنے والی دعا:
حافظ ابن سنی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے، تو دریافت فرمایا: ’’تمہارے پاس ذریرہ[4]ہے؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس [ذریرہ] کو اس [پھوڑے] پر رکھا اور فرمایا:’’تم کہو:
[1] سنن ابي داؤد میں ہے: ’’ مجھے ایسا درد تھا ،کہ قریب تھا ،کہ وہ مجھے ختم [ہی ] کر دے۔‘‘ (سنن أبي داود ، کتاب الطب،باب کیف الرقي؟، جزء من رقم الحدیث ۳۸۸۵،۱۰؍۲۷۳)۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] کہا ہے۔ (صحیح سنن أبي داود ۲؍۷۳)۔
[2] [ترجمہ: ’’ اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ ،میں اللہ تعالیٰ کی عزت و قدرت کے ساتھ اس شر سے پناہ طلب کرتا ہوں، جسے میں محسوس کر رہا ہوں۔‘‘]
[3] سنن ابن ماجہ ، أبواب الطب ، باب ما عوّذبہ النبي صلي الله عليه وسلم وَ ماعُوِّذبہ ، رقم الحدیث ۳۵۶۷، ۲؍۲۸۱۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن ابن ماجہ ۲؍۲۶۷)۔
[4] (ذریرہ) : باچھ ۔ (باچھ کے متعلق تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: ’’طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور جدید سائنس‘‘ از ڈاکٹر خالد غزنوی ص ۸۷۔۹۱)۔