کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 143
۳: گھر داخل ہونے اور کھانے کے وقت ذکر سے شیطان کا دور ہونا: امام مسلم نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کے حوالے سے روایت نقل کی ہے ،کہ بلاشبہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’ جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہو اور اس وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ کرے ، تو شیطان کہتا ہے: ’’تم نے رات بسر کرنے کی جگہ پالی۔‘‘ اور اگر وہ کھانے کے وقت[بھی] اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ کرے ،تو وہ کہتا ہے:’’تم نے رات گزارنے کا ٹھکانا اور رات کا کھانا حاصل کر لیا ہے۔‘‘[1] ۴:دورانِ کھانا[بسم اللّٰہ …] پڑھ کر شیطان کو شرکت سے روکنا: امام ابن حبان نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص کھانے کے آغاز میں اللہ تعالیٰ کا ذکر بھول جائے ، تو یاد آنے پر کہے: [بِسْمِ اللّٰہِ فِيْ أَوَّلِہِ وَآخِرِہِ] [2] تو [اس طرح گویا کہ]وہ اپنے کھانے کی طرف از سرِ نو متوجہ ہو رہا ہے اور اس میں سے، جو کچھ وہ خبیث لے رہا تھا، وہ اسے اس سے منع کر دیتا ہے۔‘‘[3]
[1] صحیح مسلم ، کتاب الأشربۃ ، باب آداب الطعام والشرب وأحکامھما ، رقم الحدیث ۱۰۳۔(۲۰۱۸)، ۳؍۱۵۸۹۔ [2] [ترجمہ: ’’میں شروع کرتا ہوں]اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ، اس کے اوّل اور اس کے آخر میں‘‘] [3] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب الأطعمۃ،باب آداب الأکل، ذکر البیان بأن قول المرء [بسم اللّٰہ فِي أوّلہ وآخرہ] إنما یقول ذٰلک عند ذکرہ نسیان التسمیۃ عند ابتداء الطعام، رقم الحدیث ۵۲۱۳،۱۲؍۱۲۔ شیخ ارناؤوط نے اس کی [سند کو صحیح]قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ھامش الإحسان ۱۲؍۱۲)۔ نیز ملاحظہ ہو: کتاب عمل الیوم واللیلۃ للحافظ ابن السني، باب ما یقول إذا نسي التسمیۃ في أول طعامہ، رقم الحدیث ۴۵۹، ص۱۶۳۔