کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 136
۲: [اَللّٰھُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ بِأَنِّي أَشْھَدُ ……] کے ساتھ دعا: حضراتِ ائمہ ابوداؤد، ترمذی اور ابن ماجہ نے حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دعا کرتے ہوئے سنا ، اور وہ کہہ رہا تھا: [اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ بِأَنِّيْ أَشْھَدُ أَنَّکَ أَنْتَ اللّٰہُ، لَا إِلٰہَ إِلاَّ أَنْتَ، الْأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِيْ لَمْ یَلِدْ، وَلَمْ یُوْلَدْ، وَلَمْ یَکُنْ لَہٗ کُفُوًا أَحَدٌ۔][1] انہوں[یعنی راوی] نے بیان کیا :’’ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اس ذات کی قسم! کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! بلاشبہ اس نے اللہ تعالیٰ سے ان کے اسمِ اعظم کے ساتھ سوال کیا ہے ،کہ جب اس کے ساتھ ان سے دعا کی جائے ،تو وہ قبول فرماتے ہیں ، اور جب اس کے ساتھ ان سے مانگا جائے ،تو وہ عطا فرماتے ہیں۔‘‘[2] ۳: [اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ بِأَنَّ لَکَ الْحَمْدَ …] کے ساتھ دعا: امام ابوداؤد نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے تھے اور ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا۔ اس شخص نے [بایں الفاظ]دعا کی:
[1] [ترجمہ: ’’اے اللہ! یقینا میں آپ سے سوال کرتا ہوں ،کیونکہ بلاشبہ میں گواہی دیتا ہوں، کہ درحقیقت آپ ہی اللہ ہیں، آپ کے سوا کوئی معبود نہیں، [آپ] یکتا، بے نیاز ہیں، جنہوں نے کسی کو جنم نہیں دیا اور نہ انہیں کسی نے جنم دیا ، اور ان کا کوئی ہمسر نہیں۔‘‘] [2] سنن أبي داود، تفریع أبواب الوتر ، باب الدعاء ، رقم الحدیث ۱۴۹۰،۴؍۲۵۳۔۲۵۴؛ وجامع الترمذي، أبواب الدعوات عن رسول اللہ صلي الله عليه وسلم ، باب ما جاء فی جامع الدعوات عن رسول اللّٰہ صلي الله عليه وسلم ، رقم الحدیث ۳۷۰۶،۹؍۳۱۳؛ وسنن ابن ماجہ ، أبواب الدعاء ، باب اسم اللّٰہ الاعظم ، رقم الحدیث ۳۹۰۳، ۲؍۳۴۷۔ الفاظِ حدیث جامع الترمذي کے ہیں۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن أبي داود ۱؍۲۷۹؛ وصحیح سنن الترمذي ۳؍۱۶۳؛ وصحیح سنن ابن ماجہ ۲؍۳۲۹)۔