کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 130
سو تم دس مرتبہ ( یہی) کہتی ہو اور وہ (دس دفعہ) فرماتے ہیں: ’’بے شک میں نے تجھے ( معاف) کر دیا۔‘‘[1] ۶: دس دس مرتبہ تسبیح ، تہلیل [2] ، حمد[3] ، تکبیر کے بعد استغفار کی فضیلت: حضرت اُم رافع رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ، کہ بے شک انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔! مجھے ایسا عمل بتلایئے، کہ اللہ عزوجل مجھے اس کا (بہت) اجر دیں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اے اُم رافع ۔ رضی اللہ عنہا ۔! جب تم نماز کے لیے کھڑی ہو، تو تم دس بار [اللہ تعالیٰ کی تسبیح]بیان کرو اور دس مرتبہ [لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ] کہو اور دس دفعہ [اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ] کہو، اور دس بار [اَللّٰہُ أَکْبَرُ] کہو، اور دس مرتبہ [استغفار] کہو۔ پس تم جب دس دفعہ [تسبیح]پکارتی ہو، (تو)وہ فرماتے ہیں: ’’یہ میرے لیے ہے۔‘‘ اور جب تم [لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ] کہتی ہو، ( تو) وہ فرماتے ہیں: ’’یہ میرے لیے ہے۔‘‘ اور جب تم [اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ] کہتی ہو، (تو)وہ فرماتے ہیں: ’’یہ میرے لیے ہے۔‘‘
[1] منقول از: الترغیب والترہیب ، کتاب الذکر والدعاء ، الترغیب في التسبیح والتکبیر…، رقم الحدیث ۳۱، ۲؍۴۳۱۔ حافظ منذری اور حافظ ہیثمی لکھتے ہیں، کہ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے اور اس کے [راویان] صحیح کے روایت کرنے والے ہیں۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح لغیرہ] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۲؍۴۳۱؛ و مجمع الزوائد ۱۰؍۹۲؛ و صحیح الترغیب والترہیب ۲؍۲۳۹)۔ [2] یعنی [لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ]۔ [3] یعنی [اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ]۔