کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 123
مغفرت فرمانے والے ہیں۔ وہ آسمان سے تمہارے لیے موسلا دار بارش بھیجیں گے ، وہ تمہارے لیے مالوں اور بیٹوں میں اضافہ فرمائیں گے، تمہارے لیے باغات پیدافرمائیں گے اور تمہارے لیے نہریں نکالیں گے۔‘‘ ۱۲: قوت میں ترقی و اضافہ: اللہ عزوجل نے حضرت ہود علیہ السلام کے متعلق بیان فرمایا ،کہ انہوں نے اپنی قوم سے فرمایا: {وَیٰقَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ ثُمَّ تُوْبُوْٓا إِلَیْہِ یُرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ مِّدْرَارًا وَّ یَزِدْکُمْ قُوَّۃً إِلٰی قُوَّتِکُمْ وَ لَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِیْنَ}[1] ’’اور اے میری قوم کے لوگو! تم اپنے رب سے مغفرت طلب کرو ، پھر ان کے حضور توبہ کرو ، وہ تمہارے لیے خوب بارش برسائیں گے اور تمہیں مزید قوت عطا فرمائیں گے اور تم مجرم بن کر رو گردانی نہ کرو۔‘‘ ۱۳:ہر غم سے چھٹکارا: ۱۴:ہر مشکل سے نجات: ۱۵:خلافِ توقع جگہ سے رزق: حضراتِ ائمہ احمد، ابوداؤد، نسائی اور ابن ماجہ نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جو شخص کثرت سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرے گا ،اللہ تعالیٰ اسے ہر غم سے خلاصی دیں گے ، ہر مشکل سے نکال دیں گے اور اسے وہاں سے
[1] سورۃ ھود - علیہ السلام - ؍الآیۃ ۵۲۔