کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 122
{قَالَ یَاقَوْمِ لِمَ تَسْتَعْجِلُوْنَ بِالسَّیِّئَۃِ قَبْلَ الْحَسَنَۃِ لَوْلاَ تَسْتَغْفِرُوْنَ اللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ}[1]
’’انہوں نے کہا:’’اے میری قوم کے لوگو! تم نیکی سے پہلے برائی کی طرف جلدی کیوں کرتے ہو؟ تم اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی کیوں نہیں طلب کرتے ،تاکہ تم پر رحم کیا جائے؟‘‘
۷:موسلا دھار بارانِ رحمت:
۸:مالوں میں اضافہ:
۹: بیٹوں میں اضافہ:
۱۰:باغات کا حصول:
۱۱:نہروں کا پانا:
اللہ عزوجل نے حضرت نوح علیہ السلام کے بارے میں بیان فرمایا، کہ انہوں نے اپنی قوم سے فرمایا:
{فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ إِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا
یُّرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ مِدْرَارًا
وَّیُمْدِدْکُمْ بِأَمْوَالٍ وَّبَنِیْنَ
وَیَجْعَلْ لَّکُمْ جَنّٰتٍ
وَّیَجْعَلْ لَّکُمْ أَنْہٰرًا } [2]
’’پس میں نے کہا:’’تم اپنے رب سے مغفرت طلب کرو، بلاشبہ وہ بہت
[1] سورۃ النمل؍الآیۃ ۴۶۔
[2] سورۃ نوح - علیہ السلام - ؍الآیات ۱۰۔۱۲۔