کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 116
جائے گی ، اور تمہارے لیے تمہارے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔‘‘[1] آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادِ گرامی[تب تو تمہارے غموں سے تمہاری کفایت کی جائے گی] سے مراد یہ ہے، کہ جب تم اپنی دعا کے تمام اوقات مجھ پر درُود بھیجنے کے لیے صرف کرو گے، تو تمہاری دنیا و آخرت کی مرادوں کو پورا کیا جائے گا۔[2] امام احمد کی روایت میں ہے:’’تب اللہ تعالیٰ تمہارے دنیا و آخرت کے غموں میں تمہاری کفایت فرما دیں گے۔‘‘[3] ۷: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت: امام طبرانی نے حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے صبح اور شام مجھ پر دس دس دفعہ درُود پڑھا، تو اسے روزِ قیامت میری شفاعت حاصل ہو گی۔‘‘[4]
[1] جامع الترمذي، أبواب صفۃ القیامۃ،باب ، جزء من رقم الحدیث ۲۵۷۴، ۷؍, ۱۲۹۔ ۱۳۰۔ امام ترمذی اور شیخ البانی نے اسے [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۷؍۱۳۰؛ وصحیح سنن الترمذي ۲؍۲۹۹)۔ [2] ملاحظہ ہو: تحفۃ الأحوذي ۷؍۱۳۰۔ [3] ملاحظہ ہو: مجمع الزوائد،کتاب الأدعیۃ،باب الصلاۃ علی النبي صلي الله عليه وسلم في الدعاء وغیرہ ، ۱۰؍۱۶۲۔ حافظ ہیثمی نے تحریر کیا ہے:’’اسے احمد نے روایت کیا ہے اور اس کی [سند عمدہ] ہے۔‘‘ (المرجع السابق ۱۰؍۱۶۳)۔ [4] المرجع السابق ، کتاب الأذکار،باب ما یقول إذا أصبح و إذ أمسٰی ، ۱۰؍۱۲۳۔ حافظ ہیثمی نے لکھا ہے:’’طبرانی نے اسے دو سندوں کے ساتھ روایت کیا ہے اور ان میں سے ایک کی [سندعمدہ] ہے اوراس کے روایت کرنے والوں کی توثیق کی گئی ہے۔‘‘ (المرجع السابق ۱۰؍۱۲۰)۔