کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 113
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’تم کہو: [اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَ أَزْوَاجِہٖ وَ ذُرِّیَّتِہِ کَمَا صَلَّیْتَ عَلیٰ آلِ إِبْرَاہِیْمَ وَ بَارِکْ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِہٖ وَ ذُرِّیَّتِہِ کَمَا بَارَکْتَ عَلیٰ آلِ إِبْرَاہِیْمَ۔ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔[1]][2] ۴: حافظ ابن حجر نے تحریر کیا ہے:’’ روایات میں سب سے کم الفاظ والا[درُود شریف یہ ہے]: [اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلیٰ إِبْرَاہِیْمَ۔[3]] [4] ب: فضائلِ درُود شریف: ۱: پڑھنے والے پر اللہ تعالیٰ کی دس رحمتیں: ۲: دس گناہوں کا مٹایا جانا: ۳: دس درجات کا بلند کیا جانا: امام نسائی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا ،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جس شخص نے ایک بار مجھ پر درُود بھیجا ،اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل
[1] [ترجمہ:’’اے اللہ! محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ ، ان کی بیویوں اور اولاد پر رحمت نازل فرمائیے، جس طرح کہ آپ نے آل ابراہیم علیہ السلام پر رحمت نازل فرمائی اور محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ ، ان کی بیویوں اور اولاد پر برکت نازل فرمائیے ، جس طرح کہ آپ نے آل ابراہیم۔ علیہ السلام ۔ پر برکت نازل فرمائی۔ بلاشبہ آپ بہت تعریف والے اور بہت بزرگی والے ہیں۔‘‘] [2] صحیح البخاري ، کتاب الأنبیاء،باب ، رقم الحدیث ۳۳۶۹،۶؍۴۰۷۔ [3] [ترجمہ: ’’اے اللہ! محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ پر رحمت نازل فرمائیے ،جس طرح آپ نے ابراہیم۔ علیہ السلام ۔ پر رحمت نازل فرمائی۔‘‘] [4] فتح الباري ۱۱؍۱۶۶۔