کتاب: اذکار نافعہ - صفحہ 108
انہوں نے جواب دیا:’’یہ محمد … صلی اللہ علیہ وسلم … ہیں۔‘‘ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا:’’ اپنی اُمت کو حکم دیجیے ، کہ وہ جنت کے پودے کثرت سے لگائیں، کیونکہ اس کی مٹی پاکیزہ اور زمین وسیع ہے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:’’جنت کے پودے کیا ہیں؟‘‘ انہوں نے جواب دیا:[لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللّٰہِ] [1] ی:تہلیل، تکبیر ، تحمید اور [لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللّٰہِ] کے فضائل: اللہ تعالیٰ کا ان کے کہنے والے کی تصدیق فرمانا اور جہنم سے بچانا: امام ترمذی اور امام ابن ماجہ نے حضرت ابو سعیداور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ،کہ ان دونوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں گواہی دی ،کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص [لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ ، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ] [2] کہتا ہے ،تو اس کے رب اس کی تصدیق کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’میرے سوا کوئی معبود نہیں اور میں بہت بڑا ہوں۔‘‘ اور جب وہ کہتا ہے: [لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہُ] [3]
[1] المسند، رقم الحدیث ۲۳۵۵۲،۳۸؍۵۳۳؛ والإحسان في تقریب صحیح ابن حبان ، کتاب الرقائق،باب الأذکار،ذکر البیان بأن المرء کلما کثر تبرّیہ من الحول والقوۃ إلا ببارئہ کثر غراسُہ في الجنان ، رقم الحدیث ۸۲۱،۳؍۱۰۳۔ حافظ منذری نے المسند کی [سند کو حسن] کہا ہے۔ اور شیخ البانی نے اس حدیث کو [صحیح لغیرہ] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: الترغیب والترھیب ۲؍۴۴۵؛ وصحیح الترغیب والترھیب ۲؍۲۵۰)۔ [2] [ترجمہ: اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ تعالیٰ بہت بڑے ہیں۔] [3] [ ترجمہ: اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ یکتا ہیں۔]