کتاب: عظیم اہل بیت رضی اللہ عنہم اجمعین - صفحہ 18
تذکرہ نہیں بلکہ یہ ان عظیم لوگوں کا تذکرہ ہے جو خاندانِ نبوت کے چشم وچراغ ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر کی طرف منسوب ہیں ، یہ رب تعالیٰ کے عظیم پیغمبر جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا خاندان ہے۔ جن پر فخر کرنا ہی ہمارا سرمایۂ افتخار ہے۔ ان پاکیزہ ہستیوں کا یہ حق ہے کہ ہم ان کے مرتبہ اور شان کو بلند کریں ۔ فضیل بن عیاض سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں : ’’جب میں حضرات اہل بیت کے کسی فرد پر نگاہ ڈالتا ہوں تو مجھے یوں لگتا ہے کہ جیسے میں نے جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخِ انور کی زیارت کی ہے۔‘‘ [1] میرے بھائیو اور بہنو! ذرا مشرق ومغرب کی قوموں پر ایک نظر تو ڈالیے اور دیکھیے کہ انہیں کس طرح اپنے نامور لوگوں اور ہیروز پر فخر ہوتا ہے اور کیسے وہ دوسروں پر اپنے مشاہیر کو پیش کرکے اپنی بڑائی جتلاتے ہیں حالانکہ ان ناموروں میں سے بعض پرلے درجے کے سفاک، خون ریز، خون آشام، درندہ صفت جابر وقاہر اور مستبد و ظالم تھے، جنہوں نے انسانوں کو کیڑوں مکوڑوں کی طرح مار ڈالا، ان کے سروں کے مینار بنائے۔ بستیوں اور آبادیوں کو تباہ و برباد اور تہس نہس کرکے رکھ دیا! ان ناموروں میں سے بعض نے لاشوں کے ڈھیر پر فتح کے جھنڈے گاڑھے، خونوں کی ندیاں بہا کر ظلم پر فخر کرنے کی نئی داستانیں رقم کیں ۔ اپنی تیغ ستم کیش سے عورتوں اور بچوں تک کو نہ بخشا! بعض تادمِ واپسیں دنیاوی عزت و شرافت کے حصول میں ہی سرگرداں و حیراں رہے، اور اس کی خاطر کسی برائی سے دریغ نہ کیا اور ہر کمینی سے کمینی، خفیف و رذیل حرکت کا ارتکاب کیا۔ لیکن ان بدترین خصائل کا حامل ہونے کے باوجود ہم دیکھتے ہیں کہ قوموں کو ان پر فخر ہے، وہ ان کے انسانیت سوز اور شرمناک واقعات کو اپنے لیے باعث صد افتخار سمجھتے ہوئے
[1] حلیۃ الاولیاء: ۸/۹۶۔