کتاب: عورت کا زیور پردہ - صفحہ 4
مضمر ہے‘ جس کے بارے میں یہ افکار (کتابچہ) قلم و قرطاس کے حوالے کیے گئے ہیں۔ اور قرآن و سنت کی روشنی میں عورت کی عزت و عفت و عصمت کا ضامن اور فضیلت کا تاج و زیور ’پردہ‘ اور اس کی ذلت و خواری اور جہنم کے ایندھن کا موجب ’بے پردگی‘ (تبرج) کے بارے میں گفتگو کی گئی ہے۔ شاید کہ مولائے رحیم و کریم اس گفتگو سے ان بھولے بھٹکے برادران اسلام کے لیے مشعل راہ کا سامان پیدا کر دے جو کہ دین اسلام کے مدعی تو ہیں لیکن اس اسلام کے ممیزات و خصائص اور فضیلت کے تاج و زیور ’پردے‘ سے یا تو بے خبر ہیں یا با خبر ہونے کے باوجود اس کے بارے میں غلط فہمیوں کا شکار ہو کر فراموش کر چکے ہیں۔ اس کتابچہ کی ترتیب میں چند امور کا اہتمام کیا گیا ہے: ٭ اس کی اساس اور بنیاد قرآن و حدیث ہی کو بنایا گیا ہے‘ چنانچہ تعصب و جانبداری کو بالائے طاق رکھ کر دلائل کا مقارنہ کیا گیا ہے۔ ٭ احادیث شریفہ کی لمبی تخریج کی طوالت کے خوف سے گریز کرتے ہوئے صرف حدیث کا نمبر دیا گیا ہے۔ ٭ اس بات کی کوشش گئی ہے کہ اسلوب سادہ اور عام فہم ہو اور بڑے ہی اختصار سے تمام متعلقہ جزئیات کو سمیٹنے کی سعی کی گئی ہے۔ نیز اس بات کو بھی لائق اعتناء خیال کیا گیا ہے کہ احادیث تمام کی تمام صحیح ہوں۔ ٭ بسا اوقات مدعا و مفہوم کی وضاحت کے لیے لغوی بحث میں غوطہ زنی کی گئی ہے جس کا مقصد صرف مدعا کو واضح کرنا ہے۔ ٭ کتابچے کے آخر میں مراجع ذکر کر دئیے گئے ہیں تاکہ مراجعت کرنے والوں کو ان تک رسائی میں دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور آخر میں ساری گفتگو کا خلاصہ اور برادران اسلام سے اپیل کی گئی ہے۔