کتاب: عورت کا زیور پردہ - صفحہ 11
پردے کے فضائل :
دین اسلام ایک عزت افزا دین ہے۔ اللہ مالک الملک نے انسان کی روحانیت کو جہاں بھرپور اہمیت سے نوازا ہے وہاں اس اسلام اور روحانیت کے خصائص و ممیزات بھی شمار کروائے ہیں۔ تاکہ ہر مسلمان دین حنیف کی ہر جزی اور ہر اکائی پر مطمئن ہو کر عصرحاضرمیں اقتصادی و معاشی و سیاسی و روحانی رونا رونے والے اور مغرب کی کھوکھلی تہذیب کی گتھیوں کے سلجھانے والوں کو خسارے کی دلدل سے نکال کر حلاوت و مٹھاس و اطمینان والی زندگی اور معاشرے میں لا بسائیں۔ چنانچہ حجاب (پردے) کے بہت سارے فضائل و خصائص قرآن و سنت میں بیان ہوئے ہیں جن میں سے چند کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔
1۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت :
پردہ کرنا عورت کے لیے کوئی اسلام میں شدت نہیں بلکہ یہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہے‘ چنانچہ اللہ مالک الملک فرماتے ہیں کہ:
{وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنِ وَّلاَ مُؤْمِنَۃٍ اِذَا قَضَی اللّٰہُ وَرَسُوْلُہٗ أَمْرًا أَنْ یَّکُوْنَ لَہُمُ الْخِیَرَۃُ مِنْ أَمْرِہِمْ وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَرَسُولَہٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُّبِیْنًا} (الاحزاب: ۳۶)
’’کسی مرد و عورت کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کے بعد اپنے کسی امر کا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا اور جو شخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرے گا وہ صریح گمراہی میں جا پڑے گا۔‘‘
توجو عورت پردہ نہیں کرے گی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم آجانے کے بعد ظاہر ہے کہ وہ گمراہی میں ہے۔ لیکن جو عورت پردہ کرے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سمجھ کر تو اس کی عادت بھی عبادت بن جائے گی اور اطاعت لکھی جائے گی۔ اور جو شخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتا ہے اس کا انعام اللہ تعالیٰ نے یوں بیان فرمایا ہے:
{وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا