کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 99
دسویں دلیل عن ابن عمررضی اللّٰه عنھما قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم :(من لبس ثوب شھرۃ ألبسہ اللّٰه یوم القیامۃ ثوبا مثلہ ثم تلھب فیہ النار)[1] ترجمہ:عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہمااسے مروی ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص لباسِ شہرت پہنے گا،اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن ویساہی لباس پہنادے گا،پھر اس میں جہنم کی آگ بھڑکادی جائے گی۔ لباسِ شہرت سے مراد وہ لباس ہے جو معاشرہ میں موجود لوگوں کے عادی لباس کے خلاف ہو،ابن عقیل فرماتے ہیں:لوگوں کی عادات سے باہر نکلنا درست نہیں،سوائے حرام امور کے۔[2] حدیث سے وجہِ استدلال
[1] حسن: احمد(شاکر:۵۶۶۴)ابوداؤد:(۴۰۲۹)یہ لفظ ابوداؤد کے ہے اور ابوداؤد نے اسے ابوعوانہ اور شریک کے طریق سے روایت کیا ہے۔ابن ماجہ(۳۶۰۷ )ابویعلی (۶۵۷۲) البغوی (السنہ:۳۱۱۶) امام شوکانی فرماتے ہیں: اس حدیث کو نسائی نے بھی روایت کیا ہےاور اس کے رواۃ ثقہ ہیں(النیل:۲؍۱۲۵)شیخ احمد شاکر نے بھی اس کی سند کوصحیح قرار دیا ہے۔امام منذری نے اسے حسن قرار دیا ہے۔شیخ البانی نے بھی حسن قراردیا ہے۔(صحیح الترغیب۲۰۸۹)اس حدیث کا ایک شاہد ابوذررضی اللہ عنہ کی روایت سے ابن ماجہ (۳۶۰۸)میںہے،بوصیری کہتے ہیں اس کی سند حسن ہے (مصباح الزجاجۃ:۱۲۵۸) [2] حاشیہ الروض المربع للعنقری۱؍۱۴۸-۱۴۹