کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 88
میں بھی قدموں کے ننگا ہونے کا خدشہ ہے، فرمایا:ایک ہاتھ کے بقدر ہی لمبارکھیں،اس سے زیادہ نہیں۔ وجہِ استدلال امہات المؤمنین کا یہ کہنا کہ ایک بالشت بڑھانے سے شرمگاہ کے ظاہرہونے کاخدشہ ہے،اس بات کی دلیل ہے کہ وہ پنڈلیوں کوبھی شرمگاہ شمارکرتی تھیں،اور چونکہ انہوں نے یہ جملہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کہا اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کاانکار نہیں کیا بلکہ اسے برقرار رکھا ،جس سے ثابت ہوا کہ عورت کی ٹانگ بھی (عورۃ) یعنی شرمگاہ ہے۔ افسوس آج خواتین اوربالخصوص نوجوان لڑکیوں کاعمل،صحابیات کے عمل سے کلی طور پر متناقض اور مخالف ہے،چنانچہ وہ بے جھجھک چھوٹے،باریک اور تنگ لباس جوکہ حرام ہیں میں ملبوس،محفلوں اور شادی ہالوں میں جاتی ہیں، اور رات گئے تک جاگتی رہتی ہیں۔ صحابیات کا ہاتھ بھر اپنے لباس کو لٹکانا (اور زمین سے مس رکھنا)اس بات کی دلیل ہے کہ عورت جب بھی گھر سے نکلے ،ایسے ستر میں مستور ہوکرنکلے جس سے کسی قسم کے فتنے کا کوئی امکان باقی نہ رہے۔ جب یہسب کچھ ثابت ہوچکا توپھر بعض عورتوں کا چھوٹی قمیض پہننا جو