کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 83
یعنی:عورت کے جسم کی ہر چیز ستر ہے،حتی کہ اس کے ناخن بھی۔ یہی امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا قول ہے۔[1] اور یہی امام مالک رحمہ اللہ کا بھی فتویٰ ہے۔[2] امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ (جیساکہ ابوطالب نے نقل فرمایا ہے)فرمایاکرتے تھے: عورت کے ناخن بھی پردہ ہیں،جب گھر سے نکلے توکوئی ناخن ظاہر نہ ہونے دے،بلکہ اپنے جوتے بھی چھپاکررکھے؛کیونکہ جوتا پاؤں کا وصف اورحجم ظاہر کرتاہے،اور مجھے یہ بات پسند ہے کہ عورت اپنی آستینوں کو ہاتھوں کے قریب بٹن لگاکر بند کردے تاکہ ہاتھ کا کوئی حصہ ظاہر نہ ہو۔ حدیث مذکور اور اس کےمعنی میں وارد دیگر احادیث سے ثابت ہوا کہ اصل یہی ہے کہ عورت کے جسم کی ہرشیٔ ستر ہے،اس عموم سے جسم کے کسی حصے کو خارج کرنا درست نہیں ہے،الا یہ کہ کوئی صحیح اورصریح دلیل قائم ہوجائے جو اس حصہ کے خارج ہونے کے جواز کو ظاہر کرے۔ لہذا جس شخص کا یہ دعویٰ ہےکہ ناف کے اوپر اور گھٹنوں سے نیچے کے حصے ستر میں داخل نہیں ہیں،لہذا عورتوں اور محرم مردوںکی موجودگی میں انہیں ظاہر
[1] فتاویٰ ابن تیمیہ ۲۲؍۱۱۵ [2] فتاویٰ ابن تیمیہ ۲۲؍۱۱۰