کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 77
مفاسدکو دفع کرنے کیلئے آئی ،میں اس بے حیائی کا کوئی تصور ممکن ہے؟ تیسری دلیل اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ]يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِكَ وَبَنٰتِكَ وَنِسَاۗءِ الْمُؤْمِنِيْنَ يُدْنِيْنَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيْبِهِنَّ ۭ ذٰلِكَ اَدْنٰٓى اَنْ يُّعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۭ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا 59؀[ [1] ترجمہ:اے پیغمبر اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ (باہر نکلا کریں تو) اپنے (مونہوں) پر چادر لٹکا (کر گھونگھٹ نکال) لیا کریں۔ یہ امر ان کے لئے موجب شناخت (وامتیاز) ہوگا تو کوئی ان کو ایذا نہ دے گا۔ اور ا للہ بخشنے والا مہربان ہے ۔ نیز فرمایا: ]يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُّوَارِيْ سَوْاٰتِكُمْ][2] ترجمہ:اے بنی آدم ہم نے تم پر پوشاک اتاری کہ تمہارا ستر ڈھانکے ۔ وجہِ استدلال اللہ جل وعلا نے شرعی مقصد کے طور پر یہ بات بیان فرمائی ہےکہ مؤمن
[1] الاحزاب:۵۹ [2] الاعراف:۲۶