کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 72
ابن طاؤوس اپنے والد امام طاؤوس سے نقل فرماتے ہیں:عورت کا اپنے محرم مرد کے سامنے سرکادوپٹہ سرکاناناجائزہے۔(یعنی بالوں کوکھلارکھنا)[1] امام لیث ،امام طاؤوس سے بیان فرماتے ہیں:آدمی کیلئے جائز نہیں کہ وہ اپنی بیٹی کے بال دیکھے،امام لیث مزیدفرماتےہیں:امام شعبی ہر محرم خاتون کے بال دیکھنے کو ناپسند قرار دیتے تھے۔[2] ابن قدامہ فرماتے ہیں:حسن بصری،شعبی اور ضحاک ہر محرم عورت کے بال دیکھنے سے منع فرماتے تھے ۔ ہند بنت المھلب سےمروی ہے،فرماتی ہیں:میں نے حسن بصری رحمہ اللہ سے پوچھا: آدمی اپنی بہن کے کانوں کی بالیاں یاگردن دیکھ سکتا ہے؟ فرمایا: نہیں، اور یہ دیکھنا تکریم کے منافی ہے۔[3] یہ سلف صالحین کا مؤقف ہے ،جو انتہائی احتیاط پرقائم ہے، اور اس مؤقف میں عزتوں کی حفاظت وصیانت کاپہلو بددرجہ أتم موجودہے۔ ان کے بعد آنے والے وہ لوگ جن میں دینی رنگ اور حرارتِ ایمانی موجود
[1] مصنف عبدالرزاق:۱۲۸۳۱ [2] مصنف عبدالرزاق:۱۲۸۳۲ [3] المغنی لابن قدامہ۹؍۴۹۱-۴۹۲