کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 71
قولی تفسیر:عبداللہ بن مسعود اور زبیررضی اللہ عنہماآیت میں مذکور زینت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد :کانوں کازیور،گلے کاہار،کلائیوں کے کنگن اور پازیبیں ہیں۔(ان زیورات سے مراد،زیور پہننے کی جگہیں ہیں )[1] عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:جس زینت کو مذکورہ لوگوں کے سامنے ظاہر کرنا جائز ہے،اس سے مرادکانوں کی بالیاں،گلے کاہار،اوربازؤں کے کنگن ہیں،جہاں تک پازیبوں ،کندھوں ،سینہ اوربالوں کاتعلق ہے توانہیں شوہرکے سوا کسی کے سامنے کھولنا جائز نہیں۔[2] ابراھیم النخعی رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں:آیت میںمذکور لوگ اپنی محرم عورت کے بازو،سر اورکان دیکھ سکتے ہیں۔[3] امام زہری فرماتے ہیں:آدمی کا اپنی محرم عورت کے دوپٹہ کے اوپر سے سر کی چوٹی کو دیکھنا جائز ہے،لیکن عورت کا اس کی موجودگی میں دوپٹہ ہٹانا جائز نہیں۔[4]
[1] احکام القرآن للجصاص۳؍۴۶۲ [2] جامع البیان للطبری ۱۸؍۱۲۰،السنن الکبری للبیہقی۷؍۹۴ [3] مصنف عبدالرزاق:۱۲۸۳۴ [4] مصنف عبدالرزاق:۱۲۸۲۹