کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 69
کیلئے مفسِر کی حیثیت رکھتے ہیں،یا پھر جن لوگوں کے دور میں قرآن مجید نازل ہوا یعنی صحابہ کرام کے فہم کی طرف۔ جہاں تک نصوصِ مفسِرہ کاتعلق ہے ،تو ان سے زینت کی اس قدر کو ظاہرکرنے کی وضاحت ملتی ہے ،جسے عورت آیت میں مذکور افراد کے سامنے ظاہرکرسکتی ہے۔ نصوص نے اس تعلق سے نظر میں فرق کیا ہے :ایک وہ نظر ہے جس میں لذت بھی شامل ہے دوسری محض نظر بدونِ لذت ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ]وَالَّذِيْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَ Ĉ۝ۙاِلَّا عَلٰٓي اَزْوَاجِهِمْ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَيْمَانُهُمْ فَاِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُوْمِيْنَ Č۝[[1] ترجمہ:اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیویوں سے یا (کنیزوں سے) جو ان کی مِلک ہوتی ہیں کہ (ان سے) مباشرت کرنے سے انہیں ملامت نہیں ۔ دوسرےمقام پرفرمایا: ]يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لِيَسْتَاْذِنْكُمُ الَّذِيْنَ مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ وَالَّذِيْنَ
[1] المؤمنون:۵،۶