کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 53
-بصیرتوں کو اوندھا کردینے -اور مفاہیم کواُلٹ پلٹ کردینےپر محنت ہورہی ہے؛تاکہ ان کے جال میں پھنس جانے والاشخص،نیکی کوبدی اوربدی کونیکی سمجھنے لگ جائے،ناکامی کے راستوں کو جدت قرار دینے لگ جائے،رجعیت کو ترقی کانام دے دے،پستی کو بلندی شمار کرنے لگ جائے،نقائص کو تمام وکمال اور قباحتوںکو حسن وجمال گرداننے لگ جائے۔ ان کے سروں پر یہی دھن سوارہے کہ ایک مسلم خاتون ،عریانیت اور حیاسوزی میں کافر عورتوں کی نقالی شروع کردے،تاکہ اس کی عزت ووقار کا امتیازی تشخص مٹ جائے اور اس کی وہ اصل شناخت جو مسلم اورکافر عورت میں فرق کرتی ہے ،ماند پڑجائے۔ انسانی اور جنی شیاطین کی مکارانہ پالیسی یہی ہے کہ اولادِ آدم کو مبتلائے فتنہ کرکے انہیں بالکل برہنہ کرکے چھوڑ دیاجائے۔ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:[يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطٰنُ كَـمَآ اَخْرَجَ اَبَوَيْكُمْ مِّنَ الْجَنَّۃِ يَنْزِعُ عَنْہُمَا لِبَاسَہُمَا لِيُرِيَہُمَا سَوْاٰتِہِمَا۰ۭ اِنَّہٗ يَرٰىكُمْ ہُوَوَقَبِيْلُہٗ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَہُمْ۰ۭ اِنَّا جَعَلْنَا الشَّيٰطِيْنَ اَوْلِيَاۗءَ لِلَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ] [1]
[1] الاعراف:۲۷