کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 52
ہے،پر قاطع دلائل کا بیان) میںنے اسے محض امت کی خیرخواہی کیلئے اور اس تعلق سے اپنی ذمہ داری سے عہدہ برا ہونے کیلئے تحریرکیاہے،نیز شیطان اور اس کے چیلوں چانٹوںکی تذلیل واہانت بھی مقصود ہے،جومعاشرہ سے اسلامی قدروں کو ڈھانے کیلئے کدالوں کاروپ دھار چکے ہیں، اور انہیں پیس ڈالنےکیلئے بھاری بھرکم پتھر بننے پر تُلے ہوئے ہیں،اورکتوں والی سرِ عام قبیح حرکتوں جیسی دلدادگی کے ساتھ بے حیائی اور فسادِ مجتمع کے داعی بنے ہوئےہیں،جن کی یہ کوشش ہے کہ مسلمان عورت،احکامِ شرعیہ اورآدابِ اسلامیہ کا باوقار لبادہ اتار پھینکے تاکہ اسے اپنے مذموم مقاصد کے مطابق تیار کرکے اسلامی معاشروں کے امن واستقرار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں ،اوراپنے مکروہ افکار کی دسیسہ کاریوں سے عورت کے اپنےاخلاق ومحاسن بلکہ پورے دین کا ستیاناس کردیں۔ شرف وفضیلت کے ان چوروں اور اخلاقِ جمیلہ کے ان ڈاکوؤں نے ،ضرر رسانی کے مختلف اسلوب اور شر وفساد کے متنوع وسائل اختیار کرناشروع کردیئےہیں،چنانچہ:ـ -حقائق کو مسخ کردینے -فطرتوںکو تبدیل کردینے