کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 50
عکرمہ فرماتے ہیں:رفاعہ نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی،تواس سے عبدالرحمن بن زبیر القرظی نے شادی کرلی،وہ عورت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاکی خدمت میں حاضر ہوئی،اس نے سبز چادر اوڑھ رکھی تھی،وہ ام المؤمنین سے اپنے شوہر کی شکایت کررہی تھی،اور اپنا کپڑا اٹھا کر اپنے جسم سے شوہر کے تشدد کے نشانات دکھا رہی تھی۔[1] اس واقعہ میں اس بات کی دلیل موجود ہے کہ عورتیں آپس میں بھی جسم ڈھانپے رکھیں، البتہ بوقتِ ضرورت اپنے جسم کے کسی حصے کو کھول سکتی ہیں ،جیسا کہ اس خاتون نے اپنے جسم سے چادرہٹاکر ام المؤمنین کو دکھایاکہ اس کاشوہر اس پر کس قدر تشدد کرتا ہے۔ وصلی اللّٰه وسلم علی عبدہ ونبیہ محمد وعلی آلہ وصحبہ أجمعین. (عبداللہ بن عبدالرحمن آل سعد)
[1] صحیح بخاری:۵۸۲۵