کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 47
مانند ہوگیا،فرماتی ہیں :میں سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاکی خدمت میں حاضر ہوئی، تمام قصہ ان کے گوش گذار کیا تو انہوں نے فرمایا:بیٹی!جب اس قسم کاخوف لاحق ہو تواپنا پورالباس پہن کررکھو،جس سے تمہیں کوئی شئ نقصان نہ دے سکے گی،انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :اللہ تعالیٰ نے نیک باپ کی وجہ سے اس بچی کی حفاظت فرمائی،باپ کی نیکی یہ تھی کہ وہ جنگِ بدر میں شہید ہوگئے تھے۔[1] یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے برہنہ رہنے کو شیطانی عمل قراردیاہے،فرمایا: ]يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ لَا يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطٰنُ كَمَآ اَخْرَجَ اَبَوَيْكُمْ مِّنَ الْجَنَّةِ يَنْزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوْاٰتِهِمَا ۭاِنَّهٗ يَرٰىكُمْ هُوَ وَقَبِيْلُهٗ مِنْ حَيْثُ لَا تَرَوْنَهُمْ ۭاِنَّا جَعَلْنَا الشَّيٰطِيْنَ اَوْلِيَاۗءَ لِلَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ 27؀[[2] ترجمہ:اے بنی آدم (دیکھنا کہیں) شیطان تمہیں بہکا نہ دے جس طرح تمہارے ماں باپ کو (بہکا کر) بہشت سے نکلوا دیا اور ان سے ان کے کپڑے اتروا دیئے تاکہ ان کے ستر ان کو کھول کر دکھا دے۔ وہ اور اس کے بھائی تم کو ایسی جگہ سے دیکھتے رہتے ہیں جہاں سے تم ان کو نہیں دیکھ سکتے ہم نے شیطانوں کو انہیں لوگوں کا رفیق کار بنایا ہے جو ایمان نہیں رکھتے ۔
[1] اس حدیث کو ابن ابی الدنیا نے اپنی کتاب مکائد الشیطان( ۸؍۲۸)میں اور امام بیہقی نےدلائل النبوۃ ( ۷؍۱۱۶)میں روایت کیا ہے،ابن حجر نے اس کی سند کو صحیح قرار دیا ہے،بذل الماعون،ص:۱۵۲ [2] الاعراف:۲۷