کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 46
ایک خرابی جس کا شیخ نے ذکر نہیں فرمایا یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ایسا لباس پہنی عورت کو کوئی حادثہ درپیش آسکتا ہے، جس سے یقیناً اجنبی مردوں کے سامنے برہنہ ہوسکتی ہے،پھر یہ بھی ممکن ہے کہ اس قسم کا حیاسوز لباس پہنے اس کی موت واقع ہوجائے۔ ایک خرابی یہ بھی ممکن ہے کہ بے پردہ برہنہ عورت،خواہ اپنے گھرمیں تنہا ہو،اسے اپنی برہنگی کی وجہ سے شیطان کے ضرر اور ایذاء پہنچنے کا خدشہ رہے گا،چنانچہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،عوف بن عفراء رضی اللہ عنہ کی بیٹی گھر میں تنہا اپنے بسترپر لیٹی ہوئی تھی،یکلخت اس نے ایک زنجی(سیاہ فام شخص) کو محسوس کیا کہ وہ چھلانک لگاکراس کے سینے پر چڑھ بیٹھا ہے،اور اپنا ہاتھ اس کے گلے پر رکھ دیا ہے،اچانک ایک کاغذ کاٹکڑاآسمان وزمین کے درمیان جھولتا ہوا اس کے سینے پر آگرتاہے،اس شخص نے وہ کاغذ اٹھایا اور اسے پڑھا، لکھا تھا:(من رب لکین إلی لکین،اجتنب ابنۃالصالح،فإنہ لاسبیل لک علیھا) یعنی:لکین (اس جن کانام)کے رب کی طرف سے ،لکین کے نام،مردِ صالح کی بیٹی سے دوررہو،تمہارا اس پر کوئی حق نہیں۔ عوف کی بیٹی کابیان ہے،کہ وہ شخص کھڑا ہوگیا اور اپنا ہاتھ میرے گلے سے ہٹالیااور ہاتھ سے میرے گھٹنے پر ضرب لگائی،جس سے وہ سوجھ کر بکری کے سر کی