کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 44
یعنی: لڑنامرنا تو ہم پرفرض کیاگیا ہے،جبکہ عورتوں پر اپنے لباس کے دامن کو زمین پر گھسیٹناضروری قراردیاگیاہے۔ یہی وجہ ہے کہ دامن کو زمین پر گھسیٹنے کے تعلق سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاگیا کہ بعض اوقات عورت ناپاک زمین سے گزرتی ہے (جس سے دامن ناپاک ہو جائے گا)توآپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے وہاں دامن اٹھا لینے کا حکم نہیں دیا بلکہ فرمایا:(یطھرہ مابعدہ)یعنی بعد والی پاک زمین اس کے دامن کو پاک کردے گی،گھر میں عورت ایسا لباس نہیں پہنتی جس کادامن زمین سے گھسٹتا ہو،جیسا کہ عورت پاؤں ڈھانپنے کیلئے موزوں کا استعمال گھر سے باہر نکلتے ہوئے کرتی ہے، گھر کے اندرانہیں نہیں پہنے رکھتی۔ مذکورہ حدیث میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بالشت دامن لٹکائے رکھنے کا حکم دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیاگیا کہ اس سے ان کی پنڈلیوں کے ظاہر ہونے کا خدشہ ہے، اس سے بھی ثابت ہوا کہ پنڈلیاں ڈھانپنا ضروری ہے؛ کیونکہ اگر کپڑا ٹخنوں تک ہوتو چلتے ہوئے پنڈلیاں