کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 35
صرف ناف سے گھٹنے تک پردہ ہے(اس کے علاوہ منکشف کرسکتی ہے) نیز یہ کہنا کہ عورت،دوسری عورتوں کی موجودگی میں ناف سے اوپر اور گھٹنے سے نیچے کے حصے کھول سکتی ہے،اورصرف ناف اورگھٹنے کے مابین حصے کو ڈھانپنا ضروری ہے، یہ غیر صحیح قول ہے،اس کیلئے جس حدیث سے استدلال کیاجاتاہے وہ بھی غیرصحیح ہے۔ صحابہ اور تابعین سے یہی وارد ہواہے ۔ امام طبری فرماتے ہیں:مجھے علی نے حدیث بیان کی، وہ فرماتےہیں ہمیں ابوصالح نے حدیث بیان کی،وہ فرماتے ہیں مجھے معاویہ نے علی سے اور انہوں نے ابن عباس سے روایت کیا ہے، وہ سورۂ نور کی آیتِ کریمہ ]وَلَا يُبْدِيْنَ زِيْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَاۗىِٕهِنَّ[ یعنی:عورتیں اپنی زینت نہ ظاہرکریں مگر اپنے شوہروں کیلئے ...الآیۃ فرماتےہیں:الزینۃ التی یبدینھا لھولاء:قرطاھا وقلادتھا وسوارھا. یعنی:جوزینت اپنے شوہراوردیگر محارم کے سامنے ظاہر کرسکتی ہے وہ اس کے کانوں کی بالیاں،گلےکاہار اور ہاتھوں کے کنگن ہے۔ اس اثر کے تمام راوی ثقہ ہیں،لیکن یہ علی بن ابی طلحہ اور ابن عباس کے مابین منقطع ہے،ایک قول یہ ہے کہ ان کے درمیان جوراوی ساقط ہے وہ مجاہد ہے،مگر