کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 19
مطابق بات کیا کرو ۔ اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور جس طرح (پہلے) جاہلیت (کے دنوں) میں اظہار تجمل کرتی تھیں اس طرح زینت نہ دکھاؤ۔ اور نماز پڑھتی رہو اور زکوٰة دیتی رہو اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتی رہو۔ اے (پیغمبر کے) اہل بیت اللہ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی (کا میل کچیل) دور کردے اور تمہیں بالکل پاک صاف کردے ۔
(اب ان آیات کریمہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کو مخاطب کرکے نرم نرم باتیں کرنے سے منع فرمایاگیاہے،توکیا یہ حکم رسول اللہ کی بیویوں کے ساتھ خاص ہوگا؟)کیا کوئی شخص یہ فتویٰ دینے کی ہمت کرسکتا ہے کہ دوسری مسلمان عورتیں اجنبی مردوںکے ساتھ نرم نرم باتیں کرسکتی ہیں ؟
یہ بات کسی مسلمان نے نہیں کی۔
دوسری دلیل:
نافع (مولیٰ ابن عم رضی اللہ عنہما صفیہ بنت ابی عبیدسے روایت کرتےہیں ،انہیں ام المؤمنین ام سلم رضی اللہ عنہا نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں ازاریعنی چادر کا ذکر ہوا(حکم یہ ہے کہ مرد کی چادر آدھی پنڈلی تک ہونی چاہئے) ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !عورت کیلئے کیاحکم ہے؟رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(ترخیہ شبرا) عورت تو بالشت بھرنیچےلٹکایاکرے۔