کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 178
مثالی عورت وہ ہے جو فضائل پر ایک بلندوبالا پہاڑ کی طرح ڈٹی رہتی ہے،اور زمانے کے فتنوں سے کبھی بھی شکست خوردہ ہوکر رذائل کی طرف مائل نہیں ہوتی،وہ سراپایقین و عزت واعتماد ہوتی ہےاور دین ومروءت سے محروم،فیشن کی ماری ہوئی خواتین کے سامنے فتح کے ایک احساس کے ساتھ قائم رہتی ہے۔ (۷)دوعظیم حدیثیں اے نیک بہن!آخر میں ان دوحدیثوں پر غورکرلےاور ان کے معنی ومفہوم کو قلب ودماغ میں اچھی طرح بٹھالے: (۱)عن أسامۃ رضی اللّٰه عنہ عن النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: قُمْتُ عَلَى بَابُ النَّارِ فَإِذَا عَامَّةُ مَنْ دَخَلَهَا النِّسَاءُ»[1] ترجمہ:اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں جہنم کے دروازے پر کھڑاہوا،(تومیں نے دیکھا)جہنم میں زیادہ تر عورتیں داخل ہورہی ہیں۔ (۲) عن عمران عن النبی قال:وَاطَّلَعْتُ فِي النَّارِ فَرَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا النِّسَاءَ. (صحیح بخاری:۵۱۹۷)وفی روایۃ(إن أقل ساکنی الجنۃ
[1] صحیح بخاری:۵۱۹۶،صحیح مسلم:۲۷۳۶